موضوع:مستشرقین کے مطالعہ ئ ”دکن میں اشاعتِ اسلام“کاجائزہ

تصوف کے بارے میں عام تصوریہ ہے کہ یہ زندگی سے فرارکا نام اوردنیا سے کٹ کرگوشوں اورکھوہوں میں جابیٹھنے کا نام ہے۔ لیکن تصوف کی تاریخ اس تصورکی نفی کرتی ہے۔ واقعہ تویہ ہے کہ تصوف کی روایت بھی بڑی وسیع اورمتنوع ہے۔اس میں وجودی صوفیاء بھی ہیں شہودی بھی۔متشدد بھی ہیں اوروسیع المشرب بھی،سیف وسنان سے کھیلنے والے بھی ہیں اورقلم کے دھنی بھی۔ خودموجودہ زمانے میں امیرعبدالقادرالجزائری،سنوسی سلسلہ کے بزرگان،داغستان کے امام شامل کی مثالیں توسامنے کی با ت ہیں۔ دکن اور بر صغیر میں بھی بہت سے نام صاحب سیف وقلم صوفیوں کے ہیں

Read More

مسلمانوں کے خلاف نفرت کی مہم میں شدت کا سبب

ہندتوکے علمبرداراپنے بیک وقت کئی چہرے دنیاکے سامنے رکھتے اورکئی زبانیں بولنے کے ماہرہیں۔بلکہ یہ ان کی اسٹریٹیجی کا حصہ ہے۔ان کے کچھ لیڈرجہاں مسلمانوں کو”مسلمانوں کے دواستھان قبرستان یاپاکستان“کے نعرے لگائیں گے اوران کواس کی کھلی چھوٹ ہوگی وہیں دوسری طرف آریس سرسنگھ چالک کسی سبھامیں یہ بھی کہ دیں گے کہ ”مسلمانوں کے بغیرہندتوادھوراہے“ان کے اس بیان کولیکرپوراگودی میڈیا۴۲گھنٹے اس کوچلائے گااورلوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کرے گاکہ دیکھوسنگھ تواداروادی ہے

Read More

مولاناوحیدالدین خاں:علمی وفکری خدمات

                                     یکم جنوری 1925وفات2021(پ مولاناوحیدالدین خاں رحمۃ اللہ علیہ کی رحلت ہوئی توراقم بہت بیمارتھا۔اس وقت چندسطریں لکھ دی گئی تھیں۔میری کتاب عالم اسلام کے مشاہیر2014میں […]

Read More

رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں نتن یاہونے فلطسطین پر جارحیت کرکے ایک تیرسے کئی نشانے لگانے کی کوشش کی اوربظاہروہ کامیاب رہا،اس نے امریکہ […]

Read More

عہد اسلامی کے ہند میں غیرمسلموں کے ساتھ مسلما نوں کا برتاو؟

مسلما ن ہند میں دوطریقوں سے آئے فتوحات کے ذریعہ اورتاجروں اورصوفیاء کے ذریعہ ۔ یقینا فتوحات میں ہندووں سے جنگیں بھی ہوئیں خون بھی بہا اورناخوش گوارواقعات بھی پیش آئے ،مگران کا تناسب صلح جوئی ،رواداری اوراعلی انسانی سلوک کے واقعات کے مقابلہ میں کم رہا ہے۔ اگلی سطورمیں بہت ہی اختصارکے ساتھ فتوحات کے بعد مسلمانوں کا تعامل غیرمسلموں کے ساتھ کیا رہا اس کی وضاحت کی جائے گی ۔

Read More

پروفیسریٰسین مظہرصدیقی کی یاد میں

بیسویں صدی اسلامی روایتی علوم کی نشاة ثانیہ کی صدی ہے۔ اس میں حدیث،تفسیر،فقہ وسیرت پر گراںقدرکام انجام ديے گئے۔ فن سیرت میں پروفیسرصدیقی نے خاص شہرت حاصل کی اوران کا شمارصف اول کے سیرت کے عالموں میں کیاجاتاہے۔ہندوستان کویہ شرف حاصل ہے کہ شبلی و سلیمان کے بعد ڈاکٹرمحمد حمیداللہ اورپروفیسریٰسین مظہرصدیقی جیسے محققین سیرت کا تعلق اسی سے رہاہے

Read More
Theme Kantipur Blog by Kantipur Themes